کچھ بھی نہیں

جس کو چاہا وہی کہتا ہے وفا
کچھ بھی نہیں

ایسا لگتا ہے میرے پاس رہا
کچھ بھی نہیں

یوں بھی اسنے مجھے فراموش کیا !
سن کر ہر بات میری جیسے سنا
کچھ بھی نہیں

بہت ویران سی ہو گئی ہے زندگی میری !
وہ جب سے چھوڑ کر گیا میرے پاس
کچھ بھی نہیں

مجھ سے پوچھے کوئی کیا دل پہ میرے بیت گئی !
اس سے کیا پوچھتے ہو جس کا گیا
کچھ بھی نہیں . . . !

Posted on Jun 02, 2012