کچھ دنوں سے ان آنکھوں میں کچھ نمی سی لگی ،
من کو لاکھ بہلایا پر پھر انکی کمی سی لگی .
کیوں بھول نہیں جاتا یہ دل ان بتائے پلوں کو ،
کی معصوم سے اس دل کو انکی نظر سی لگی .
وہ بھلائے پل کبھی ساتھ ہم نے بتائے تھے ،
کی آج پھر ان پلوں میں انکی کمی سی لگی ،
آنسوؤں کو بھی اب بہنا نہ بھایا ان آنکھوں سے ،
کی ان نظروں کو بھی پھر انکی کمی سی لگی .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ