کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی

کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا ایک شخص نے مجھ کو مار دیا

اک سبز شاخ گلاب کی تھی ، ایک دنیا اپنے خواب کی تھی
وہ ایک بہار جو آئی نہیں اس کے لیے سب کچھ ہار دیا

میں کھلی ہوئی ایک سچائی مجھے سمجھنے والے جانتے ہیں
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی میں نے کن لوگوں کو پیار دیا . . . !

Posted on Jun 08, 2012