کچھ تو دنیا کی عنایت نے دل توڑ دیا
اور کچھ تلخی حالات نے دل توڑ دیا
ہم تو سمجھے تھے کے برسات میں برسیں گی شراب
آئی برسات تو برسات نے دل توڑ دیا
دل تو روتا رہے ، اور آنکھ سے آنسوں نا بہیں
عشق کی ایسی روایت نے دل توڑ دیا
وہ میرے ہیں ، مجھے مل جائیں گے آ جائیں گے
ایسے بیکار خیالات نے دل توڑ دیا
آپ کو پیار ہے مجھ سے کے نہیں ہے مجھ سے ؟
جانے کیوں ایسے سوالات نے دل توڑ دیا . . . !
Posted on Feb 03, 2012
سماجی رابطہ