کیا سروکار اب کسی سے مجھے
واسطہ تھا تو تھا تجھی سے مجھے
بے حسی کا بھی اب نہیں احساس
کیا ہوا تیری بیرخی سے مجھے
موت کی آرزو بھی کر دیکھوں
کیا امیدیں تھی زندگی سے مجھے
پھر کسی پر نا اعتبار آئے
یوں اتارو نا اپنے جی سے مجھے
تیرا غم بھی نا ہو تو کیا جینا
کچھ تسلّی ہے درد ہی سے مجھے
کر گئے کس قدر تباہ ضیا
دشمن ، انداز دوستی سے مجھے . . . . !
Posted on Aug 07, 2012
سماجی رابطہ