سارے وعدوں کو بھلا سکتا ہوں ،
لیکن رہنے دو . . !
میں تمہیں چھوڑ کے جا سکتا ہوں ،
لیکن رہنے دو . . !
تم جو ہر موڑ پہ کہہ دیتے ہو خدا حافظ ،
فیصلہ میں بھی سنا سکتی ہوں ،
لیکن رہنے دو . . !
تم نے جو بات کی دل کو دکھانے والی ،
اس پر میں مسکرا بھی سکتا ہوں ،
لیکن رہنے دو . . !
شرم آئے گی تمہیں
ورنہ تمھارے وعدے ،
میں تمہیں یاد دلا سکتا ہوں ،
لیکن رہنے دو . . . !
Posted on Jun 12, 2012
سماجی رابطہ