دل کی تاک پہ دیے جلانے آؤں گا
میں تم کو کچھ یاد دلانے آؤں گا
میرے درد کو تم بھی نا سہہ پاؤ گے
اپنے آنسوں تمہیں رلانے آؤں گا
شوق بہت تھا جن گلیوں میں بسنے کا
وہیں پہ اک دن خاک اڑانی آؤں گا
میرے تم سے کیسے کیسے رشتے ہیں
تم کو اک بار اور بتانے آؤں گا
بجھ بھی جائیں گی یہ سانسیں پھر بھی میں
روز تمھارے ناز اٹھانے آؤں گا
جیتنے دوں گا تمہیں ہر بازی اور
اپنی ہار کا جشن منانے آؤں گا . . . ! ! !
Posted on Jan 13, 2012
سماجی رابطہ