میری آنکھوں کے آگے آئینہ ہے ، میں کہاں ہوں ؟
فقط سایہ ہی سایہ رہ گیا ہے ، میں کھن ہوں ؟
پڑوسی ، دوست ، رشتے - دار اور کچھ اجنبی ہیں
میرے آنگن میں ایسا جمگھٹا ہے ، میں کہاں ہوں ؟
نا جانے کب سے میں دنیا میں کیا کیا ڈھونڈتا تھا
وجود اب میرا مجھ کو ڈھونڈتا ہے ، میں کہاں ہوں ؟
وہ میری شکل اور کپڑے پہن کر گھومتا ہے
جہاں ملتا ہے ، مجھ سے پوچھتا ہے ، میں کہاں ہوں ؟
ملا ساقی سے پیاسوں کو بلوا ، اور سنا ہے
سر فہرست کوئی پارسا ہے ، میں کہاں ہوں ؟
Posted on Jan 18, 2012
سماجی رابطہ