میں پا سکا نا کبھی اس خلش سے چھٹکارا
وہ مجھ سے جیت بھی سکتا تھا جانے کیوں ہارا
برس کے کھل گئے آنسوں نکھر گئی ہے فضا
چمک رہا ہے سر شام درد کا تارا
کسی کی آنکھ سے ٹپکا تھا اک امانت ہے
میری ہتھیلی پہ رکھا ہوا یہ انگارہ
Posted on Jul 19, 2011
سماجی رابطہ