میری سوچ مسافر میرا قلم راہگیر ہے

میری سوچ مسافر میرا قلم راہگیر ہے
میرا انداز بیان میرا زوق آگہی کی تفصیر ہے

خاک ہوں منزل بھی میری خاک مگر سچ ہے
دنیا کچھ نہیں فقط میرے خوابوں کی تفصیر ہے

میں روند گیا ہوتا کب سے در وحشت
میری وفا مگر میرے پاؤں کی زنجیر ہے

میرے انداز بیان سے نالا یوں نا ہونا کے
میرا سچ ہی میرا مجسم میری تصویر ہے

بھٹکی چاہت پر پہرے بٹھانا کب آسان ہوا
یہ چاہت یہ الفت تو زندگی کا سفر ہے

میرے وارثوں میں وراثت کا ذکر ہے اصفر
کیا بتاؤں ؟ چاہت پونجی چاہت ہی جاگیر ہے

Posted on Jul 30, 2011