موسم کی خوشبو میں

موسم کی خوشبو میں اکثر غم کی خوشبو مل جاتی ہے
آموں کے باغ میں کیسے ساون ساون برسا آنسو

اپنے بچپن کا قصہ ہے ایک تصویر بنائی اس نے
مہندی والے ہاتھ رچے تھے ، بیچ ہتھیلی ٹپکا آنسو

ایک گاؤں میں دو باراتیں شاید دلہا بدل گیا
میری آنکھ میں تیرا آنسو تیری آنکھ میں میرا آنسو

پاس سے دیکھو جگنوں آنسو ، دور سے دیکھو تارا آنسو
میں پھولوں کے سیج پے بیٹھا آدھی رات کا تنہا آنسو

میری ان آنکھوں میں اکثر غم کے دونوں پہلو دیکھے
ٹھہر گیا تو پتھر آنسو ، بہ نکلا تو دریا آنسو

پیار عجیب تلوار ہے جس پے ہم دونوں کے نام لکھے ہیں
ٹہنی ٹہنی کلیاں آنسو ، پتھر جھرنا آنسو

Posted on Feb 16, 2011