محبت کا سوز نیہا رہ گیا
بجھی آگ لیکن دھواں . نہ رہ گیا
ہوئی کم نا تقدیر کی گردشیں
زمین تھک گئی آسْمان رہ گیا
میرا دل ہے اور ہمنشینوں کا سوگ
مسافر بس ایک کارواں رہ گیا
گیا تھا کوئی سر دشت جنون
خدا جانے عابد کہا رہ گیا . . . !
Posted on Mar 13, 2012
سماجی رابطہ