مجھ سے اتنے قریب ہو جاؤ

مجھ سے اتنے قریب ہو جاؤ
اداس شب کی صلیب ہو جاؤ

میری بانہوں کو سونپ دو سب کچھ
میری خاطر غریب ہو جاؤ

مجھ میں اترو میرے لہو کی طرح
میری روح کے رقیب ہو جاؤ

تم جو چھو لو تو درد گھات جائے
آؤ میرے طبیب ہو جاؤ

کچھ نا بولو مگر کہو سب کچھ
آج ایسے خطیب ہو جاؤ . . . . !

Posted on Nov 22, 2011