نہ بھول کر بھی تمنائے رنگ و بو کرتے
چمن کے پھول اگر تیری آرزو کرتے
مسرت! آہ تو بستی ہے کن ستاروں میں؟
زمیں پہ عمر ہوئی تیری جستجو کرتے
ایاغِ بادہ میں آکر وہ خود چھلک پڑتا
گر اُس کے رند ذرا اور ہاؤ ہو کرتے
پکار اٹھتا وہ آکر دلوں کی دھڑکن میں
ہم اپنے سینوں میں گر اس کی جستجو کرتے
جنونِ عشق کی تاثیر تو یہ تھی اختر
کہ ہم نہیں وہ خود اظہارِ آرزو کرتے
Posted on May 19, 2011
سماجی رابطہ