سایہ بھی ساتھ جب چھوڑ جائے

سایہ بھی ساتھ جب چھوڑ جائے ، ایسی ہے تنہائی
سایہ بھی ساتھ جب چھوڑ جائے ، ایسی ہے تنہائی
رونا چاہوں تو ، رونا چاہوں تو
آنسوں نا آئیں ، ایسی ہے تنہائی

جو ایسے چھوڑ کے محبوب جائے
تو جینے سے نا کیوں دل اٹھ جائے


پائے ہم نے یہ بن تیرے
رنج کی راہیں اور غم کے اندھیرے
رنج کی راہیں اور غم کے اندھیرے
وہ بھی تو ہم سے ، وہ بھی تو ہم سے
کھو گئی ہے ، ایسی ہے تنہائی

یاد آتے ہیں ، بیتے زمانے
جب تم آئے تھے ہم کو منانے
جب تم آئے تھے ہم کو منانے
اب تو دل روٹھے ، اب تو دل روٹھے
درد منائے ، ایسی ہے تنہائی

سایہ بھی ساتھ جب چھوڑ جائے ، ایسی ہے تنہائی . . . !

Posted on Jun 26, 2012