شہر بھر کو خفا کرونگا میں
شہر بھر کو خفا کرونگا میں
ذکر اتنا تیرا کرونگا میں
خوش پتے ہوا میں اُڑنے لگے
اب کوئی فیصلہ کرونگا میں
جانے والے انہیں بھی لیتا جا
تیری یادوں کا کیا کرونگا میں
مر نہیں جاؤنگا تمھارے بعد
دیکھ لینا جیا کرونگا میں
یاد بکھری ہے شہر میں اس کی
اپنے گھر میں رہا کرونگا میں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ