تنہائیوں کے دیس میں ( پاک اولڈ )

تنہائیوں کے دیس میں ( پاک اولڈ )

سب سے چھپا کر درد جو وہ مسکرا دیا
اس کی ہنسی نے تو آج مجھے رلا دیا

لہجے سے اٹھ رہا تھا ہر ایک درد کا دھواں
چہرہ بتا رہا تھا کے کچھ گنوا دیا

آواز میں ٹھہراؤ تھا آنکھوں میں نمی تھی
اور کہہ رہا تھا کے میں نے سب کچھ بھلا دیا

جانے کیا اس کو لوگوں سے تھیں شکایتیں
تنہائیوں کے دیس میں خود کو بسا دیا

خود بھی وہ ہم سے بچھڑ کر ادھورا سا ہو گیا
مجھ کو بھی اتنے لوگوں میں تنہا بنا دیا . . . .

Posted on Feb 16, 2011