مجھ سے نا پوچھ میرے جزبوں کی شدت کیا ہے
خدا کی قسم دل میں بس نفرت کا طوفان ہے
میری روح پہ گہرے زخم لگے ہیں
ایک ایک زخم کو اپنے ہاتھوں سے سیا ہے
تیرا مجھ پہ یہ خاص کرم رہا
مجھ سے تو نے میرا ہر سکون چینا ہے
میری ذات میں بس کر دیکھ ذرا
ٹوٹے شیشے کی طرح وجود میرا بکھرا ہے
خوشی کو کبھی میں ساتھ لے کر نا چل سکا
اس نے ہمیشہ بیچ راہ میں مجھے چھوڑا ہے
جا وفا کی زنجیروں سے تجھ کو آزاد کیا
آصف نے اپنی کتاب میں تیرا نام بیوفا لکھا ہے . . . !
Posted on May 25, 2012
سماجی رابطہ