ٹوٹا ہوا ہی کوئی ستارہ نہیں ملا

ٹوٹا ہوا ہی کوئی ستارہ نہیں ملا

ٹوٹا ہوا ہی کوئی ستارہ نہیں ملا
دنیا میں کہیں کوئی ہمارا نہیں ملا

مانگا اگر کسی سے میں نے ذرا بھی پیار
وہ شخص مجھے بھول کے دوبارہ نہیں ملا

ہوں ایک ایسا تنکا جو ڈوبا کبھی نہیں
دریا کا مجھ کو لیکن کنارہ نہیں ملا

کوئی تو ساتھ چلتا ہاتھوں میں ہاتھ لیکر
کسی معصوم سے ہنسی کا سہارا نہیں ملا

کبھی میں خفا سا ہوتا اور تم مجھے مناتے
کسی روز مجھ کو ایسا نظارہ نہیں ملا

Posted on Feb 16, 2011