تو جھکا جھکا کے نظر کیوں ملائی جاتی ہے

تو جھکا جھکا کے نظر کیوں ملائی جاتی ہے ،
بنا بنا کے تمنا مٹائی جاتی ہے ،

طرح طرح سے وفا آزمائے جاتی ہے ،
حجاب ان کو میری محبت کا اعتبار نہیں ،

تو جھکا جھکا کے نظر کیوں ملائی جاتی ہے ،
ہمارے دل کا پتہ وہ ہمیں نہیں دیتے
ہماری چیز ہم ہی سے چھپائی جاتی ہے ،

ساقی ، دوری منزل سے نا امید نا ہوں
منزل اب بس آ ہی جاتی ہے . . . !

Posted on Jun 16, 2012