تم سے میرے بات ہوئی تھی ،
تم نے مجھ کو سمجھایا تھا ،
اپنی ذات سے باہر نکلو
گھر کو لوٹو ،
گھر کو دیکھو ،
اور بھی لوگ تمھارے دم سے زندہ ہے ،
تم میں اپنی ساری خوشیاں دیکھ رہے ہیں ،
سوچ لیا ہے
دیکھ لیا ہے ،
لوٹ آیا ہوں ،
لیکن میرے اندر کوئی ٹوٹ گیا ہے . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ