اُس نے پھول بھیجے ہیں

اس نے پھول بھیجے ہیں
پھر میری عیادت کو

ایک ایک پتی میں ،
ان لبوں کی نرمی ہے

ان جمیل ہاتھوں کی
خوشگوار حدت ہے

ان لطیف سانسوں کی
دلنواز خوشبو ہے

دل میں پھول کھلتے ہیں
روح میں چراغاں ہے

زندگی معتر ہے
پھر بھی دل یہ کہتا ہے

بات کچھ بنا لیتا
وقت کے خزانے سے
ایک پل چرا لیتا

کاش وہ خود آ جاتا ! ! !

Posted on Oct 14, 2011