اس نے جب بھی مجھے دل سے پکارا محسن ،
میں نے تب تب یہ بتایا کے تمہارا محسن ،
لوگ صدیوں کی خطاؤں پے بھی خوش بستے ہیں ،
ہم کو لمحوں کی وفاؤں نے اجاڑا محسن ،
ہو گیا جب یہ یقین اب وہ نہیں آئے گا ،
آنسوؤں اور غم نے دیا دل کو سہارا محسن ،
وہ تھا جب پاس تو جینے کو بھی دل کرتا تھا ،
اب تو پل بھر بھی نہیں ہوتا گزارہ محسن ،
اس کو پانا تو مقدر کی لکیروں میں نہیں ،
اس کا کھونا بھی کریں کیسے گوارا محسن … … . ،
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ