وفا کو شیش محل میں سجا لیا میں نے

وفا کو شیش محل میں سجا لیا میں نے
وہ ایک دل ہے جسے پتھر بنا لیا میں نے

کمال یہ ہے کے دشمن پہ جو چلانا تھا
وہ تیر اپنے کلیجے پہ کھا لیا میں نے

کبھی نا ختم کیا میں نے روشنی کا سفر
جہاں چراغ بجھا دل جلا لیا میں نے . . . !

Posted on Jul 04, 2012