یا سمیع، یا بصیر

ہجومِ غم سے جس دم آدمی گھبرا سا جاتا ہے
تو ایسے میں
اُسے آواز پر قابو نہیں رہتا
وہ اِتنے زور سے فریاد کرتا، چیختا اور بلبلاتا ہے
کہ جیسے وہ زمیں پر اور خدا ہو آسمانوں میں
مگر ایسا بھی ہوتا ہے
کہ اُس کی چیخ کی آواز کے رُکنے سے پہلے ہی
خدا کچھ اس قدر نزدیک سے اور اِس قدر
رحمت بھری مُسکان سے اُس کو تھپکتا اور اُس کی بات سنتا ہے
کہ فریادی کو اپنی چیخ کی شِدّت
صدا کی بے یقینی پر ندامت ہونے لگتی ہے

Posted on May 06, 2011