یوں تیری نگاہوں سے گلہ کچھ بھی نہیں تھا
اس دل نے تو بیکار یوں ہی بیٹھے بیٹھے
ویرانی لمحات کو بہلانے کی خاطر
افسانے گڑھے باتیں بنا لی تھیں ہزاروں
یہ عشق کا افسانہ جو پھر چھیڑا ہے تو نے
بیکار ہے اب وقت کہاں اس کو سنوں میں
جب تم کو فراغت نا تھی اب مجھ کو نہیں ہے . . . !
Posted on Aug 08, 2012
سماجی رابطہ