ذرا تھم تھم کے برسا کر ،
ابھی اتنا نا روٹھا کر
ابھی تو دور ہے منزل ،
ابھی خود کو نا تنہا کر .
تیری آنکھیں سمندر ہیں ،
سمندر کو نا صحرا کر .
میرا دل ڈوب جاتا ہے ،
مجھے ایسے نا دیکھا کر .
ہوا مجھ سے کہے پاگل ،
نا یوں رستوں میں بیٹھا کر .
وہ ایک دن چھوڑ جائے گا ،
اسے اتنا نا چاہا کر . . . !
Posted on Jan 05, 2012
سماجی رابطہ