ہریالی کو آنکھیں ترسیں بگیا لہو لہان
پیار کے گیت سناؤں کس کو شہر ہوئے ویران
بگیا لہو لہان
ڈستی ہیں سورج کی کرنیں چاند جلائے جان
پگ پگ موت کے گہرے سائے جیون موت سامان
چاروں اور ہوا پھرتی ہے لے کر تیر کماں
بگیا لہو لہان
چھلنی ہیں کلیوں کے سینے خون میں لت پت
اور نا جانے کب تک ہوگی اشکوں کی برسات
دنیا والوں کب بیتیں گے دکھ کے یہ دن رات
خون سے ہولی کھیل رہے ہیں دھرتی کے بلوان
بگیا لہو لہان
Posted on Jun 04, 2011
سماجی رابطہ