برسات کی بھیگی راتوں میں
برسات کی بھیگی راتوں میں ، جب یاد کسی کی آتی ہے
ارمان بھرے اس دل کو وہ ، میٹھی سی کسک دے جاتی ہے
جب دور گگن میں یہ بجلی ، یوں چمک چمک کے ناچ اٹھے
سپنوں سے جگا کر یہ میری ، نیندوں کو اڑا لے جاتی ہے
گھن گھن گرجن دھم دھم برسیں ، یہ بادل کالے کالے بھی
بارش کی یہ بوندیں دیکھو ، کیا بل کھاکے لہراتی ہیں
یہ رات بھی کٹ ہی جائے گی ، وہ صبح نئی پھر آئے گی
یہ سوچ کے ہی اس گلشن میں ، پھولوں کی مہک چھا جاتی ہے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ