بس کہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا
آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا
گر یہ چاہے ہے خرابی مرے کاشانے کی
در و دیوار سے ٹپکے ہے بیاباں ہونا
وائے دیوانگی شوق کو ہر دم مجھ کو
آپ جانا اُدھر اور آپ ہی حیراں ہونا
جلوہ، ازبسکہ تقاضائے نگہ کرتا ہے
جوہر آئینہ بھی چاہے ہے مژگاں ہونا
عشرت قائل کہ اہل تمنا مت پوچھ
عیدہ نظارہ ہے شمشیر کا عریاں ہونا
لے گئے خاک میں ہم داغ تمنائے نشاط
تو ہو اور آپ بہ صد رنگ گلستاں ہونا
عشرت پارہ دل، زخم تمنا کھانا
لذت ریش جگر، غرق نمکداں ہونا
کی مرے قتل کے بعد اس نے جفا سے توبہ
ہائے اس زودِ دیشیماں کا پشیماں ہونا
حیف اس چارہ گرہ کپڑے کی قسمت غالب
جس کی قسمت میں ہو عاشق کا گریباں ہونا
Posted on May 12, 2011
سماجی رابطہ