مشکلوں کو کرتا جو آسان ہے ،
وہ اصل میں ہی تو ایک انسان ہے !
غم سے گھبرا کے جو ہمت چھوڑ دے ،
بزدلی کی اسکی تو پہچان ہے !
زندگی ہے ایک دریا درد کا ،
درد سے کھیلے وہی انسان ہے !
خوشحالی میں سب یہاں جی لیتے ہیں ،
غم میں جینا تو الگ ایک شان ہے !
ہم بنا سکتے ہیں خود تقدیر کو ،
غم ہم ہی میں جوش کا اعلان ہے !
کہتے ہیں ایک وقت ہے ایک دھوپ چھاؤں ،
فیر بھلا کیوں آدمی حیران ہے !
Posted on Jun 16, 2012
سماجی رابطہ