سب سے چھپا کر درد جو وہ مسکرا دیا … 
 اس کی ہنسی نے تو آج مجھے رلا دیا … . 
 
 لہجے سے اٹھ رہا تھا ہر اک درد کا دھواں … 
 چہرہ بتا رہا تھا کے کچھ گنوا دیا … 
 
 آواز میں ٹھراؤ تھا آنکھوں میں نمی تھی … 
 اور کہہ رہا تھا کے میں نے سب کچھ بھلا دیا … 
 
 جانے کیا اس کو لوگوں سے تھیں شکایتں … 
 تنہائیوں کے دیس میں خود کو بسا دیا … 
 
 خود بھی وہ ہم سے بچھڑ کر ادھورا سا ہو گیا … . 
 مجھ کو بھی اتنے لوگوں میں تنہا بنا دیا . . . ! 
Posted on Jul 03, 2012

سماجی رابطہ