تم کچھ نہیں کہنا

تم کچھ نہیں کہنا

سنو تم کچھ نہیں کہنا
یہاں کوئی نہیں سنتا
یہ دشت و صحرا کی مٹی
یہاں کوئی پھول نہیں چنتا
سنو تم بس صبر کر لینا
ان سارے غموں پر
یہاں کے لوگ ایسے ہیں
اُنہیں کسی کا دکھ نہیں دکھتا
سنو جب بہت ٹوٹ جائو تو
تم کچھ دیر رو لینا
یہیں دستور دنیا ہے
کے یہاں پر دل نہیں ملتے
وفا کے پتے نہیں کھلتے
سنو اب بھی سنبھل جائو
میں تم سے دور ہوں کتنا
مجھے اب یاد مت کرنا
میری قسمت ہی ایسی ہے
سنو تم کچھ نہیں کہنا
یہاں کوئی نہیں سنتا . . !

Posted on Feb 16, 2011