یہ زندگی ہے کے ہے چمن ، عجب یہاں کا ہے چلن
کوئی کسی پے طعنہ زن ، کوئی کسی پے خندہ زن
کسی کو عیش کی ہوس ، کسی کو غم ہی راس ہے
کسی کی آرزو جواں ، کسی کا دل اداس ہے
اسے خزاں سے پیار ہے ، اسے بہار کی لگن
کوئی کسی پے طعنہ زن ، کوئی کسی پے خندہ زن
غم و الم کی آنْچ سے ، کبھی جو دل پگھل گئے
تو انجمن میں قہقہے بھی آنسوؤں میں ڈھل گئے
ہوا غم کی موج سے بجھے چراغ انجمن
کوئی کسی پے طعنہ زن ، کوئی کسی پے خندہ زن
تڑپ رہی ہیں بجلیاں ، وہ جل رہا ہے آشیاں
وہ لٹ رہا ہے گلستاں ، وہ ہنس رہا ہے باغبان
وہ آ رہی ہیں آندھیاں ، لیے بہار کا کفن
کوئی کسی پہ طعنہ زن ، کوئی کسی پہ خندہ زن . . . !
Posted on Jun 21, 2012
سماجی رابطہ