آنا جانا ہے تو قامت سے تم آؤ جاؤ


آنا جانا ہے تو قامت سے تم آؤ جاؤ
در اظہار مروت سے تم آؤ جاؤ

وہ تحیر جو تمھیں لے کے یہاں آیا تھا
اس تحیر کی وساطت سے تم آؤ جاؤ


ہم کسی سمت بگولوں کو نہیں روکتے ہیں
گرمی ذوقِ شرارت سے تم آؤ جاؤ

کف اڑانے پہ بھی پابندی نہیں ہے کوئی
ہاں مگر تھوڑی نفاست سے تم آؤ جاؤ



کس نے روکا ہے سر راہ محبت تم کو
تمھیں نفرت ہے تو نفرت سے تم آؤ جاؤ

تم کے طفلان ادب ساتھ لگائے ہوئے ہو
کسی شریعت سے تم آؤ جاؤ

ہم نے اشعار کا دروازہ کھلا رکھا ہے
جب بھی جی چاھے سہولت سے تم آؤ جاؤ

Posted on Aug 23, 2012