ابھی بھی وقت ہے تم لوٹ جاؤ ، 
 مجھے تم سے محبت ہو چلی ہے ، 
 بظاہر ایک سکون طاری ہے مگر 
 دل میں قیامت ہو چلی ہے 
 تمھارے نام سے پھولوں کے کھلنا 
 تمہارا روز کا یوں ملنا 
 تمھارے چاند سے چہرے کو تکنا ، 
 میری آنکھوں کی عادت ہو چلی ہے ، 
 ابھی بھی وقت ہے تم لوٹ جاؤ ، 
 مجھے تم سے محبت ہو چلی ہے . . . ! 
Posted on May 31, 2012

سماجی رابطہ