ایک چہرہ جو میرے خواب سجا دیتا ہے
مجھ کو میری ہی خیالوں میں سدا دیتا ہے
وہ میرا کون ہیں معلوم نہیں ہے لیکن !
جب بھی ملتا ہے تو میرا غم مٹا دیتا ہے
میں جو کبھی ٹوٹ کے بکھروں تو وہی مجھ کو
چاہنے کے لیے اپنے ہاتھ بڑھا دیتا ہے
میں جو تنہا کبھی چپکے سے بھی رونا چاہوں
دل کے دروازے کی زنجیر ہلا دیتا ہے
اس کی قربت میں ہے کیا بات ناجا نے
ایک لمحے کے لیے صدیوں کو بھلا دیتا ہے . . . !
Posted on Jul 09, 2012
سماجی رابطہ