اپنی محبت
تیرے شہر سے پایا بھی تو کیا پایا میں نے ،
بھنور میں ڈوب گیا سہارا نہیں پایا میں نے ،
رو رو کے اپنی آنکھیں اندھی کر لی میں نے ،
تیرے جانے کا یہ سوگ منایا میں نے ،
بہت رویا میرے آنے پر وہ پیپل کا درخت ،
نام جس پہ تیرا لکھ کے مٹایا میں نے ،
ساری عمر تیرے پیار کو دعا دی میں نے ،
یہ عہد تھا تیرے ساتھ جو نبھایا میں نے
اپنی محبت پہ ناز کیوں نہ کروں
کے آج تک اس کا پیار نہ بھلایا میں نے . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ