میرے مقابلے میں دل کسی پہ ہار کے دیکھ
بغیر میرے ذرا زندگی گزار کے دیکھ
تجھے نہیں ہے میری شدتوں کا انداذہ
کسی بھی سمت سے مجھ کو کبھی پکار کے دیکھ
تو آ کے میرا سبھی کچھ ہے چھین کے لے جا
محبتوں کا میرا قرض یوں اُتار کے دیکھ
بہت ہی پیار سے دیکھے گا آئینہ تجھ کو
کسی کے واسطے خود کو کبھی سنوار کے دیکھ
بساط دل پہ عجب ہے شکست ذات کا لطف
جہاں پہ جیت اٹل ہو ، وہ چال ہار کے دیکھ
Posted on Jul 04, 2011
سماجی رابطہ