بے انت خیالات مجھے مار ہی دیں گے
یہ حجر کے لمحات مجھے مار ہی دیں گے
حالات سے لڑتا ہوا مر جاؤں گا اک دن
تم دیکھنا حالات مجھے مار ہی دین گئے
احساس کی مسناد پہ بٹھا رکھتے ہیں دن بھر
پر دکھ تو کسی رات مجھے مار ہی دین گئے
ساون سے مماثل ہیں میری آنکھیں تیرے بعد
یہ اشک یہ برسات مجھے مار ہی دین گئے
آنکھوں میں ابھر آتے ہیں ہر بات پہ آنْسُو
شاہی میرے جذبات مجھے مار ہی دین گئے . . . . !
Posted on May 12, 2012
سماجی رابطہ