گفتگو کے لمحوں میں
گفتگو کے لمحوں میں
دیکھ ہی نہیں پاتے
ہم تمھارے چہرے کو
تم ہماری آنکھوں کو
آج ایسا کرتے ہیں
چشم و لب کو پڑھتے ہیں
بات چھوڑ دیتے ہیں . . .
جانے کیا لمحہ ہو گا
جب یہ ہاتھ ہاتھوں سے
گر کبھی جدا ہو گا
آج ایسا کرتے ہیں
ضبط جان پرکھتے ہیں
ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں . . .
کاش کوئی سمجھا دے
لوگ کس طرح دل کی
منزلیں الگ کر کے
ساتھ چھوڑ دیتے ہیں
آج ایسا کرتے ہیں
بے سبب بکھرتے ہیں
ذات توڑ دیتے ہیں . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ