کل اسکی چوری ٹوٹی تو . .
وہ کچھ افسردہ سی ہو گئی اور مجھ سے کہنے لگی ،
دیکھو میری چوری ٹوٹ کر ہاتھ پر لگ گئی ہے ،
اور اب درد ہوتا ہے ،
مجھے معصومیت پہ اسکی ہنسی آ گئی
اور میں سوچنے لگا
کے میری تو ہستی ٹوٹی ہے ،
اور مجھے پتہ بھی نہیں چلا . . . !
Posted on Jun 09, 2012
سماجی رابطہ