کیوں تو اچھا لگتا ہے ، وقت ملا تو سوچیں گے
تجھ میں کیا کیا دیکھا ہے وقت ملا تو سوچیں گے
سارا شہر شناسائی کا دعوے دار تو ہے لیکن
کون ہمارا اپنا ہے ، وقت ملا تو سوچیں گے
ہم نے اسکو لکھا تھا ، کچھ ملنے کی تدبیر کرو
اس نے لکھ کر بھیجا ہے ، وقت ملا تو سوچیں گے
موسم خوشبو بعد صباء چند شفق اور تاروں میں
کون تمھارے جیسا ہے ، وقت ملا تو سوچیں گے
یا تو اپنے دل کی مانو ، یا پھر دنیا والوں کی
مشورہ اسکا اچھا ہے وقت ، وقت ملا تو سوچیں گے
Posted on Sep 10, 2011
سماجی رابطہ