میں تیرے اوراق میں بکھرا ہوں
کبھی وہ پرانی کتابیں کھولو تو یاد کرنا
میں قطرہ قطرہ برسات میں برسوں گا
جو ان بارشوں میں بھیگو تو یاد کرنا
میں سانس سانس تیرے یادوں میں بسا ہوں
جب سانس کو اکھڑتا پاؤ تو یاد کرنا
میں لمحہ لمحہ تیری یاد میں جلتا ہوں
کبھی خود کو خفا پاؤ تو یاد کرنا
میں رات رات تجھے رب سے مانگتا ہوں
کبھی تم بھی دعا کے لیے ہاتھ اٹھاؤ تو یاد کرنا . . . !
Posted on May 21, 2012
سماجی رابطہ