میری آنکھوں پہ مرتا تھا

میری آنکھوں پہ مرتا تھا
میری باتوں پہ ہنستا تھا

نا جانے شخص تھا کیسا
مجھے کھونے سے ڈرتا تھا

مجھے جب بھی وہ ملتا تھا
یہیں ہر بار کہتا تھا

سنو اگر میں بھول جاؤں تو
اگر میں روٹھ جاؤں تو

کبھی واپس نا آؤ تو
بھلا پاؤں گئے کیا مجھ کو

یوں ہے ہنستے رہو گئے کیا ؟
یوں ہے سجتے رہو گئے کیا

یہیں باتیں ہیں بس اس کی
یہیں یادیں ہیں بس اس کی

مجھے ہے بس پتہ اتنا
مجھے وہ پیار کرتا تھا
مجھے کھونے سے ڈرتا تھا . . . !

Posted on May 25, 2012