محبت کی اپنی الگ زباں ہے
محبت سے خرد مندی اگر مشروط ہوتی تو
نہ مجنوں دشت میں جاتا
نہ کوئی سوہنی کچّے گھڑے پہ پار کرتی
چڑھتے دریا کو
نہ تم برباد کرتے اس طرح میری تمنا کو
نہ میں الزام دیتا اپنی ناکامی پہ دنیا کو
محبت سے خرد مندی اگر مشروط ہوتی تو
Posted on May 06, 2011
سماجی رابطہ