محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر وعدہ نہیں کرنا ،
یہ وعدے ہم نے دیکھے ہے کے اکسر ٹوٹ جاتے ہے ،
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر ضد بھی نہیں کرنا ،
یہ ضد بھی ہم نے دیکھی ہے کے ساتھی چھوٹ جاتے ہے ،
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر تحفہ نہیں دینا ،
یہ تحفے ہم نے دیکھے ہے بہت مجبور کرتے ہے ،
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر شکوہ نہیں کرنا ،
یہ شکوے ہم نے دیکھے ہے دلوں کو دور کرتے ہے . . . !
Posted on May 04, 2012
سماجی رابطہ