رب ہی بچائے

رب ہی بچائے

پیارا سا مکھڑا وہ سندر نگاہیں ،

ہواؤں سی چنچل نشیلی ادائیں ،

وہ معصوم باتوں میں کتنی روانی ،

مخمل بدن کی وہ چڑھتی جوانی ،

قیامت کی نظریں اٹھانا جھکانا ،

فقط ایک پل میں دیوانہ بنانا ،

کسی اجنبی کے لیے وہ سنورنا ،

آہستہ آہستہ دل میں اُتَرْنا ،

ایسی حسینوں سے رب ہی بچائے ، ،

نا جانے کہاں سے ہیں یہ راز پائے ~ . . .

Posted on Feb 16, 2011