سنو !
سنو تم روٹھ جاتے ہو
تو ہم پہ کیا گزرتی ہے ؟
نا دل میں چین ہوتا ہے
نا جیون ساتھ ہوتا ہے
نا کوئی پھول کھلتا ہے
نا ہم سے چاند ملتا ہے
سنو تم جب بھی ملتے ہو
تو عجب سا چین ملتا ہے
طوفان میں ، آندھیوں میں بھی
وفا کا دیپ جلتا ہے
بہاریں مہک اٹھتی ہیں
خزائیں رقص کرتی ہیں
سنو !
تم ملتے رہا کرو
ہمیں کچھ آس ملتی ہے
خوشیوں کی مالا کھلتی ہے
سبھی کچھ مہک اٹھتا ہے
سکون قلب ملتا ہے . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ