تیرے دیے ہوئے دکھ

کتنا کام کرینگے
اب آرام کرینگے
تیرے دیے ہوئے دکھ
تیرے نام کرینگے
اہل درد ہی آخر
خوشیاں عام کرینگے
کون بچہ ہے جسے وہ
زیر دم کرینگے
نوکری چھوڑ کے ناصر
اپنا کام کرینگے . . . !

Posted on Apr 26, 2012